پنجاب حکومت نے صوبے میں جدید اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ کے فروغ کے لیے سی ایم پنجاب ای ٹیکسی اسکیم 2025 کا آغاز کیا ہے۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد ایک طرف شہریوں کو جدید سہولت فراہم کرنا ہے تو دوسری جانب نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور ماحول کو آلودگی سے بچانا ہے۔

ابتدائی مرحلے میں حکومت کی جانب سے 1100 الیکٹرک ٹیکسیاں فراہم کی جائیں گی۔ یہ گاڑیاں قسطوں کی بنیاد پر ڈرائیورز کو دی جائیں گی اور خاص بات یہ ہے کہ قسطوں پر کسی قسم کا سود یا اضافی مالی بوجھ شامل نہیں ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت ٹوکن ٹیکس اور رجسٹریشن فیس بھی خود برداشت کرے گی تاکہ ڈرائیورز پر ابتدائی اخراجات کا دباؤ کم کیا جا سکے۔
اس اسکیم میں خواتین کو بھی شامل کرنے کے لیے خصوصی کوٹہ رکھا گیا ہے تاکہ وہ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں اپنا کردار ادا کر سکیں اور مالی طور پر خودمختار بن سکیں۔
اہلیت کے لیے چند بنیادی شرائط رکھی گئی ہیں، جیسے کہ درخواست دہندہ کا مستقل رہائشی پنجاب ہونا، درست ڈرائیونگ لائسنس رکھنا اور عمر کی حد 21 سے 55 سال کے درمیان ہونا۔ مزید یہ کہ درخواست دہندہ کا ڈرائیونگ ریکارڈ صاف ہونا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔
درخواست دینے کا عمل بھی نہایت آسان رکھا گیا ہے۔ امیدواروں کو صرف اپنی ذاتی معلومات، قومی شناختی کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس اور چند دیگر دستاویزات جمع کروانی ہوں گی۔ منظوری کے بعد ڈرائیورز کو گاڑیاں فراہم کر دی جائیں گی اور انہیں باضابطہ تربیت بھی دی جائے گی تاکہ وہ اس سہولت کو بہتر انداز میں استعمال کر سکیں۔
یہ اسکیم نہ صرف ڈرائیورز کو بہتر آمدنی کا ذریعہ فراہم کرے گی بلکہ صوبے میں ماحولیاتی آلودگی کو بھی کم کرے گی۔ الیکٹرک ٹیکسیاں کم شور اور ماحول دوست ہونے کے ساتھ ساتھ ایندھن پر خرچ ہونے والی بڑی رقم کو بھی بچائیں گی۔
مختصر یہ کہ سی ایم پنجاب ای ٹیکسی اسکیم ایک ایسا منصوبہ ہے جو روزگار، سہولت اور ماحول دوست مستقبل کی طرف ایک مثبت قدم ہے۔